Wrasse climbing gourami amur pike Arctic char, steelhead sprat sea lamprey grunion. Walleye

    Contacts
    Location
    523 Sylvan Ave, 5th Floor
    Mountain View, CA 94041USA

    تیل کی ترسیل

    Oil Transportation

    Spanning over 2000 kilometres from Karachi up to Machhike near Lahore, PARCO’s cross-country network of pipelines, including those of its subsidiary – Pak Arab Pipeline Company (PAPCO), play a vital role in oil and transportation across the nation. The pipelines’ presence has led to a significant reduction in environmental harm and road congestion by substituting thousands of tank lorries. This underground river of fluid energy has practically eliminated surface pollution, thefts, product contamination and significantly reduced noise and fatalities related to road transport.

    The 870-km Karachi-Mahmoodkot (KMK) Pipeline, commissioned in 1981, transports crude from Karachi to Mahmoodkot near Multan for its Mid Country Refinery. Initially, the KMK had an annual pumping capacity of 2.9 million tons which has been upgraded to 6 million tons per year.
    The 362-km Mahmoodkot-Faisalabad–Machhike (MFM) Pipeline was commissioned in 1997 to transport refined products like diesel and kerosene to Faisalabad and Machhike near Lahore. MFM has a designed pumping capacity of approximately 3.7 million tons per year.
    The US$ 480 million White Oil Pipeline is the mega-infrastructure project owned by Pak Arab Pipeline Company Limited (PAPCO). After the conversion of PARCO’s existing pipeline network for Crude Oil transportation, the White Oil Pipeline (WOP) caters to the transportation of diesel to the central regions of Pakistan, accounting for almost 60% of the total Petroleum consumption in the country.
    To implement the 786 km White Oil Pipeline Project (WOPP) from Karachi to Mahmoodkot, a joint venture company, Pak-Arab Pipeline Company Ltd. (PAPCO) was created. PARCO holds a 62% majority share in PAPCO, while Shell and PSO hold 26% and 12% shares in equity, respectively. The 26” dia White Oil Pipeline is designed for a capacity of 12 million tons per year, starting with 5 million tons in the initial years.
    The 22-km Korangi-Port Qasim Link (KPLP) Pipeline was laid by PAPCO, linking PARCO’s Korangi station with PAPCO’s Port Qasim station. Commissioned in 2006, this tactical link connects both the Karachi ports (Keamari & Port Qasim) with PARCO & PAPCO pipeline systems, offering flexibility in pipeline operations to receive crude as well as product from either port.
    PARCO’s Pipeline System includes a network of highly sophisticated Telecommunication facilities and a comprehensive Supervisory Control And Data Acquisition (SCADA) System.
    PARCO’s pipeline network, a critical and efficient life support system for the Central and Northern areas of the country, significantly contributes to the national exchequer through payment of dividends, taxes and import duties, while also delivering major savings in freight expenses.
    PARCO کواپنی پائپ لائنز کے وسیع نیٹ ورک پر بڑا مان ہے، جس کی بدولت پاکستان بھر میں پیٹرولیم مصنوعات کی نقل و حمل کی سہولیات میں اہم کردار ادا کرنا ممکن ہوا ہے۔ جدید ترین انفرااسٹرکچر، جدید ٹیکنالوجی، اور حفاظت کے لیے غیر متزلزل عزم کے ساتھ، کمپنی تیل کی بغیر کسی رکاوٹ کے نقل و حرکت کو یقینی بناتی ہے، جس سے اقتصادی ترقی اور توانائی کی حفاظت ممکن ہوتی ہے۔
    1981 ء سے، پارکو 2,000 کلومیٹر پر پھیلے ہوئے ایک وسیع پائپ لائن نیٹ ورک کو چلارہا ہے، جو کراچی کی بندرگاہوں، آئل ٹرمینلز، مڈ کنٹری ریفائنری کو جوڑتا ہے، اور ملک بھر میں کھپت کے بڑے مراکز کی خدمت کرتا ہے۔ اس نیٹ ورک کا ایک حصّہ، جسے وائٹ آئل پائپ لائن (WOP) کہا جاتا ہے، PARCO کے ذیلی ادارے پاک-عرب پائپ لائن کمپنی لمیٹڈ (PAPCO) کی ملکیت ہے ۔ جو PARCO (62%)، شیل پاکستان (26%) اور (12%)پاکستان اسٹیٹ آئل کے درمیان ایک مشترکہ کاوش ہے۔
    پائپ لائنز، خام تیل کو MCR کے ساتھ ساتھ ڈیزل اور موٹر پٹرول کو ملک کے وسطی اور شمالی علاقوں میں طلب کے مراکز تک پہنچاتی ہیں۔ یہ پائپ لائنز تیل کی نقل و حمل کا سب سے تیز، محفوظ اور سب سے زیادہ ماحول دوست طریقہ ہیں، جس کے نتیجے میں پاکستان کے لیے نقل و حمل کی لاگت میں کمی، کم اخراج اور ہزاروں ٹینک لاریوں کی جگہ لے کر کاربن کے کم سے کم نقوش چھوڑتے ہوتے ہیں۔

    درج ذیل پائپ لائنز کا مالک ہے اور اسے چلاتا ہے:

    تیل کی نقل و حمل کا پائپ لائن سسٹم

    تیل کی نقل و حمل کا پائپ لائن سسٹم
    کراچی-محمود کوٹ (KMK) پائپ لائن محمود کوٹ-فیصل آباد-ماچیکے (MFM) پائپ لائن کورنگی پورٹ قاسم لنک (KPLP) پائپ لائن کیماڑی کورنگی لنک (KKLP) پائپ لائن وائٹ آئل پائپ لائن (WOP) کورنگی بوبک شکارپور فاضل پور مڈ کنٹری ریفائنری محمود کوٹ کیماڑی پورٹ قاسم کوٹ بہادر شاہ فیصل آباد مچیکے کراچی محمود کوٹ پائپ لائن محمود کوٹ-فیصل آباد-ماچیکے (MFM) پائپ لائن کورنگی پورٹ قاسم لنک (KPLP) پائپ لائن کیماڑی کورنگی لنک (KKLP) پائپ لائن وائٹ آئل پائپ لائن (WOP)

    کراچی-محمود کوٹ (KMK) پائپ لائن

    • آغاز: 1981 ء
    • لمبائی: 870 کلومیٹر
    • راستہ: کراچی سے شروع اور محمود کوٹ پر ختم ہوتا ہے۔
    • سالانہ پمپنگ کی گنجائش: 6 ملین ٹن

    محمود کوٹ-فیصل آباد-ماچیکے (MFM) پائپ لائن

    • آغاز: 1997 ء
    • لمبائی: 362 کلومیٹر
    • راستہ: محمود کوٹ سے شروع اور ماچیکے پر ختم ہوتا ہے۔
    • سالانہ پمپنگ کی صلاحیت: 3.7 ملین ٹنز

    کورنگی پورٹ قاسم لنک (KPLP) پائپ لائن

    • آغاز: 2006 ء
    • لمبائی: 22 کلومیٹر
    • راستہ: کورنگی سے شروع اور پورٹ قاسم پر ختم ہوتا ہے
    • سالانہ پمپنگ کی صلاحیت: 5.97 ملین ٹنز

    کیماڑی کورنگی لنک (KKLP) پائپ لائن

    • کمیشن: 1981 میں
    • لمبائی: 18.4 کلومیٹر
    • سالانہ پمپنگ کی گنجائش: 10.85 ایم ایم ٹی

    وائٹ آئل پائپ لائن (WOP)

    • آغاز: 2005 ء
    • لمبائی: 786 کلومیٹر
    • راستہ: کراچی سے شروع اور محمود کوٹ پر ختم ہوتا ہے۔
    • سالانہ پمپنگ کی صلاحیت: 12 ملین ٹنز

    کورنگی

    بوبک

    شکارپور

    فاضل پور

    مڈ کنٹری ریفائنری محمود کوٹ

    کیماڑی

    پورٹ قاسم

    کوٹ بہادر شاہ

    فیصل آباد

    مچیکے

    کراچی محمود کوٹ پائپ لائن

    • آغاز: 1981 ء
    • لمبائی: 870 کلومیٹر
    • راستہ: کراچی سے شروع اور محمود کوٹ پر ختم ہوتا ہے۔
    • سالانہ پمپنگ کی گنجائش: 6 ملین ٹن

    محمود کوٹ-فیصل آباد-ماچیکے (MFM) پائپ لائن

    • آغاز: 1997 ء
    • لمبائی: 362 کلومیٹر
    • راستہ: محمود کوٹ سے شروع اور ماچیکے پر ختم ہوتا ہے۔
    • سالانہ پمپنگ کی صلاحیت: 3.7 ملین ٹنز

    کورنگی پورٹ قاسم لنک (KPLP) پائپ لائن

    • آغاز: 2006 ء
    • لمبائی: 22 کلومیٹر
    • راستہ: کورنگی سے شروع اور پورٹ قاسم پر ختم ہوتا ہے
    • سالانہ پمپنگ کی صلاحیت: 5.97 ملین ٹنز

    کیماڑی کورنگی لنک (KKLP) پائپ لائن

    • کمیشن: 1981 میں
    • لمبائی: 18.4 کلومیٹر
    • سالانہ پمپنگ کی گنجائش: 10.85 ایم ایم ٹی

    وائٹ آئل پائپ لائن (WOP)

    • آغاز: 2005 ء
    • لمبائی: 786 کلومیٹر
    • راستہ: کراچی سے شروع اور محمود کوٹ پر ختم ہوتا ہے۔
    • سالانہ پمپنگ کی صلاحیت: 12 ملین ٹنز
    PARCO کے پائپ لائن سسٹم میں مقامی ریفائنریز، جیسے پاکستان ریفائنری لمیٹڈ (PRL) اور نیشنل ریفائنری لمیٹڈ (NRL) سے ڈیکنٹنگ سہولیات اور ہائی ا سپیڈ ڈیزل کے ذریعے براہ راست مقامی خام تیل حاصل کرنے کی صلاحیت بھی ہے۔ اس کے علاوہ، یہ نظام کراچی میں کیماڑی پورٹ کے لیے کیماڑی ٹرمینل اسٹیشن سے درآمد شدہ خام تیل اور PAPCO کا ہائی اسپیڈ ڈیزل حاصل کر کے رکاوٹیں دور کرنے کی سہولت کے طور پر بھی کام کرتا ہے۔اس کے بعد خام تیل کو KMK پائپ لائن کے ذریعے محمود کوٹ میں مڈ کنٹری ریفائنری میں پمپ کیا جاتا ہے، جبکہ ڈیزل کو KPLP کے ذریعے وائٹ آئل پائپ لائن سسٹم میں پمپ کیا جاتا ہے۔ PARCO اپنی پائپ لائنز کی سا لمیت اور حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی اور جدید ترین نگرانی کے نظام کو استعمال کرتا ہے۔ ایڈوانس سپروائزری کنٹرول اینڈ ڈیٹا ایکوزیشن (SCADA) سسٹم پائپ لائنز کی مسلسل نگرانی کرتا ہے، کسی بھی خرابی یا لیک کا پتہ لگاتا ہے، فوری ردِعمل اور احتیاطی تدابیر کو ممکن بناتا ہے۔ یہ ماحول کے تحفّظ کے ساتھ ساتھ کمپنی کی افرادی قوت اور آس پاس کی کمیونٹیز کی حفاظت کو یقینی بناتا ہے۔ 2022 ء میں، وائٹ آئل پائپ لائن (PAPCOکے ذریعے چلائی گئی) اور محمود کوٹ-فیصل آباد-ماچیکی پائپ لائن (PAPCO کے ذریعے چلائی گئی) دونوں کو 200 ملین امریکی ڈالر کی لاگت سے اَپ گریڈ کیا گیا۔ اس اَپ گریڈ سے کراچی سے ماچیکے (لاہور کے قریب) تک ہائی اسپیڈ ڈیزل کے علاوہ موٹر پٹرول کی بیک وقت نقل و حمل کی اجازت دی گئی۔ اس پروجیکٹ نے ملک کی ایندھن کی سپلائی چین کو بغیر کسی رکاوٹ کے چلانے اور ایندھن کی مسلسل بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کے لیے اضافی پمپنگ اور ذخیرہ کرنے کی گنجائش پیدا ہے۔ PARCO کی ذخیرہ کرنے کی سہولیات معیشت کے مسلسل روانی کو برقرار رکھنے میں اہم ہیں۔ جب بھی ضرورت پڑتی ہے ایندھن کی مستقل فراہمی کی ضمانت دینے کے لیے وہ حکمت عملی سے خام تیل اور بہتر پیٹرولیم مصنوعات کی کافی مقدار میں ذخیرہ کرتے ہیں۔ PARCO پائپ لائن اور سٹوریج نیٹ ورک 1.5 ملین میٹرک ٹن سے زیادہ تیل کے ذخائر کو برقرار رکھ سکتا ہے، جس میں ایک سے زیادہ اسٹیشنز اور لائن فل کے اسٹوریج ٹینکوں میں ذخیرہ شامل ہے۔